دو چینی شہریوں، یچینگ ژانگ اور ڈیرن لی، پر امریکی حکام نے 73 ملین ڈالر کے بڑے کرپٹو کرنسی گھوٹالہ میں فرد جرم عائد کی ہے، جسے ” سور کا قصائی ” کہا جاتا ہے۔ اس اسکیم میں امریکی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے بہاماس میں رقوم کی لانڈرنگ شامل تھی، جس کے نتیجے میں لاس اینجلس اور اٹلانٹا میں گرفتاریاں ہوئیں۔ ملزمان نے مبینہ طور پر ساتھیوں کو شیل کمپنیوں کی آڑ میں امریکی بینک اکاؤنٹس قائم کرنے کی ہدایت کی۔
یچینگ ژانگ کو جمعرات کے روز لاس اینجلس میں گرفتار کیا گیا، امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں کیلیفورنیا کے سینٹرل ڈسٹرکٹ میں فرد جرم کی سیل ختم ہونے کے بعد۔ ڈیرن لی، جو چین اور سینٹ کٹس اینڈ نیوس دونوں کی شہریت رکھتے ہیں، کو اپریل میں اٹلانٹا کے ہوائی اڈے پر حراست میں لیا گیا تھا۔ امریکی حکومت نے اس جوڑے پر کرپٹو کرنسی کی سرمایہ کاری کی دھوکہ دہی کا الزام لگایا ہے جس کو عام طور پر "پِگ بچرنگ” کہا جاتا ہے، جو عالمی سطح پر اربوں میں تیزی سے بڑھتی ہوئی صنعت ہے۔
فرد جرم میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے فرضی کمپنی کے ناموں کا استعمال کرتے ہوئے دوسروں کو امریکی بینک اکاؤنٹس قائم کرنے کی ہدایت کی۔ افراد کو ان اکاؤنٹس میں رقم جمع کرنے کے لیے آن لائن آمادہ کیا گیا، جو بعد میں امریکی مالیاتی اداروں کے ذریعے بہاماس کے اکاؤنٹس میں رقوم کی منتقلی کے لیے استعمال کیے گئے۔ امریکی ڈپٹی اٹارنی جنرل لیزا موناکو نے قانون کی پہنچ پر زور دیتے ہوئے کہا، "جبکہ کرپٹو مارکیٹوں میں دھوکہ دہی بہت سی شکلیں اختیار کر لیتی ہے اور بہت سے دور دراز مقامات پر چھپ جاتی ہے، لیکن اس کے مرتکب قانون کی پہنچ سے باہر نہیں ہیں۔”
لی اور ژانگ دونوں اب منی لانڈرنگ کی سازش کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی منی لانڈرنگ کے چھ شماروں کا سامنا کر رہے ہیں۔ محکمہ انصاف کے مطابق ، اگر مجرم ٹھہرایا جاتا ہے، تو انہیں ممکنہ طور پر ہر شمار کے لیے 20 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے، جو اس اسکیم میں ان کی مبینہ شمولیت کی سنگینی کو واضح کرتی ہے۔